س دن کیلئےi
جس دن کی تھکن
لفظوں میں نہ بولی جائیگی
اُس غم کیلئے
جب فردعمل
کچھ ہو یا نہ ہو،لی جائیگی
اُس شب کیلئے جس شب کی سحر
مرنے سے نہ پہلے آئیگی
!اور موت تو خود مر جائیگی
اِس صبح کے لئے
جس صبح کی مہک
پھولوں میں نہ تولی جائیگی
اُس مے کےلئے
جس مے کی مُہر
دعووں سے نہ کھولی جائیگی
اُس مے کے لیے کچھ دام بھرو
اُس شب کے لیے بے نام رہو
اس صبح کے لئے کچھ کام کرو
ہر صبح جیو
!ہر شام مرو
جس دن کی تھکن
لفظوں میں نہ بولی جائیگی
اُس غم کیلئے
جب فردعمل
کچھ ہو یا نہ ہو،لی جائیگی
اُس شب کیلئے جس شب کی سحر
مرنے سے نہ پہلے آئیگی
!اور موت تو خود مر جائیگی
اِس صبح کے لئے
جس صبح کی مہک
پھولوں میں نہ تولی جائیگی
اُس مے کےلئے
جس مے کی مُہر
دعووں سے نہ کھولی جائیگی
اُس مے کے لیے کچھ دام بھرو
اُس شب کے لیے بے نام رہو
اس صبح کے لئے کچھ کام کرو
ہر صبح جیو
!ہر شام مرو
0 comments Blogger 0 Facebook
Post a Comment