اگر خلاف ہے ،ہونے دو، وہ جان تھوڑی ہے

یہ سب دھواں ہے کوئی آسمان تھوڑی ہے


جو لگی گی آگ تو آئیں گے گھرکئی
 
زد میں یہاں پر صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے،

ہمارے منہ سے جو نکلے وہی صداقت ہے
 
ہمارے منہ میں تمہاری زبان تھوڑی ہے

میں جانتا ہوں کہ دشمن بھی کم نہیں لیکن
 
ہماری طرح ہتھیلی پے جان تھوڑی ہے

جو آج صاحب مسند ہیں وہ کل نہیں ہوں گے
 
کرائے دار ہیں ،ذاتی مکان تھوڑی ہیں

0 comments Blogger 0 Facebook

Post a Comment

 
Poetry Corner © 2013. All Rights Reserved. Share on Themes24x7.