اسکی کالی آنکھوں میں ہیں انتر منتر سب کے سب
چاکو واکو چھریاں وریاں خنجر ونجر سب کے سب
جس دن سے تم روٹھے مجھ سے یہ بھی روٹھے روٹھے ہیں
چادر وادر تکیہ شکیہ بستر وستر سب کے سب
مجھ سے بچھڑ کے وہ بھی کہاں اب یارو پہلے جیسا ہے
پھیکے پڑ گئے کپڑے شپڑے زیور شیور سب کے سب
آخر کس دن ڈوبوںگا میں فکر کرتے رہتے ہیں
دریا وریا کشتی وشتی لنگر ونگر سب کے سب
دکھ کے چمن کے مالی ہیں یہ درد کے شہر کے بانی ہیں
محسن وحسن غالب شالب ساغر واغر سب کے سب
جس دن سے تم روٹھے مجھ سے یہ بھی روٹھے روٹھے ہیں
چادر وادر تکیہ شکیہ بستر وستر سب کے سب
مجھ سے بچھڑ کے وہ بھی کہاں اب یارو پہلے جیسا ہے
پھیکے پڑ گئے کپڑے شپڑے زیور شیور سب کے سب
آخر کس دن ڈوبوںگا میں فکر کرتے رہتے ہیں
دریا وریا کشتی وشتی لنگر ونگر سب کے سب
دکھ کے چمن کے مالی ہیں یہ درد کے شہر کے بانی ہیں
محسن وحسن غالب شالب ساغر واغر سب کے سب
0 comments Blogger 0 Facebook
Post a Comment